مولانا قاضی عبدالرشید رحمہ اللہ

بانی و سرپرست اعلیٰ جامعہ سیدہ زینبؓ للبنات

مولانا قاضی عبدالرشید رحمہ اللہ پاکستان کے جید علمائے کرام میں شمار ہوتے تھے، جنہوں نے اپنی زندگی دینِ اسلام کی خدمت، علم کے فروغ اور دینی مدارس کے استحکام کے لیے وقف کر دی۔ آپ جامعہ دارالعلوم فاروقیہ، راولپنڈی کے بانی و مہتمم تھے اور ملک میں دینی تعلیم کے فروغ کے لیے ایک مؤثر اور فعال کردار ادا کیا۔ 

ابتدائی زندگی اور تعلیم

آپ 1958ء میں ایک علمی و دینی گھرانے میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی دینی تعلیم کے بعد آپ نے پاکستان ایئر فورس میں خدمات انجام دیں، لیکن دینی علوم کی لگن نے آپ کو جامعہ فاروقیہ کراچی تک پہنچایا، جہاں آپ نے شیخ الحدیث مولانا سلیم اللہ خان رحمہ اللہ جیسے جید اساتذہ سے کسبِ فیض کیا اور 1988ء میں امتیازی نمبروں کے ساتھ سندِ فراغت حاصل کی۔

دینی تعلیم مکمل کرنے کے بعد، آپ نے جامعہ فریدیہ اسلام آباد میں تدریس شروع کی، لیکن 1992ء میں جامعہ دارالعلوم فاروقیہ، دھمیال کیمپ، راولپنڈی کی بنیاد رکھی۔ آپ کی قیادت میں جامعہ نے ایک عظیم علمی و تربیتی مرکز کی حیثیت اختیار کر لی، جہاں ہزاروں طلبہ دینی علوم حاصل کر رہے ہیں۔ اسی کے ساتھ 2005 میں جامعہ سیدہ زینبؓ للبنات کی سرپرستی کی

دینی خدمات اور کارنامے

مولانا قاضی عبدالرشید رحمہ اللہ نے پاکستان میں دینی مدارس کے نظام کو منظم کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا: وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے اہم رکن کے طور پر مدارس کے تعلیمی و انتظامی امور میں نمایاں خدمات انجام دیں۔ دینی و عصری علوم کے امتزاج پر زور دیا اور مدارس میں تعلیمی معیار کو بلند کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ ملک بھر میں دینی اجتماعات، کانفرنسز اور اصلاحی بیانات کے ذریعے اسلامی اقدار کی ترویج کی۔ تبلیغی، فلاحی اور سماجی سرگرمیوں میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیا، خصوصاً زکوٰۃ، فطرانہ اور قدرتی آفات کے متاثرین کی مدد کے حوالے سے۔

وصال

28 اگست 2024ء کو، آپ مختصر علالت کے بعد 66 برس کی عمر میں اللہ کو پیارے ہو گئے۔ آپ کی نمازِ جنازہ لیاقت باغ، راولپنڈی میں ہزاروں عقیدت مندوں کی موجودگی میں ادا کی گئی، اور تدفین جامعہ دارالعلوم فاروقیہ کے احاطے میں ہوئی۔ مولانا قاضی عبدالرشید رحمہ اللہ کا علمی و اصلاحی کام ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، اور جامعہ سیدہ زینبؓ للبنات ان کے مشن کو جاری رکھنے کے لیے سرگرم عمل رہے گا